[یو این آئی]ایک صاف گو سوشل میڈیا اسٹار کے قتل کے تین ماہ بعد پاکستانی پارلیمنٹ نے کل راست ٹیلی نشرئیے والے ایک مشترکہ اجلاس میں غیرت کے نام پر قتل اور انسداد عصمت دری کے دو قانونی مسودوں کو اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔
نئی قانونسازی میں موجودہ قانون کے وہ نقص دور کر دئیے گئے ہیں جن کا فائدہ اٹھا کرایسے قاتل جو رشتہ دار
بھی ہوتے ہیں اہل خاندان سے معافی حاصل کر کے سزا سے بچ جاتے تھے۔
اجلاس کے بعد وزیر قانون زاہد حامد نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ غیرت کے نام پر قتل کے خلاف بل میں قصاص کا حق برقرار رکھا گیا ہے، تاہم قصاص کے حق کے باوجود عمر قید کی سزا ہوگی اور غیرت کے نام پر قتل کے مقدمات میں اب پہلے کی طرح صلح نہیں ہوسکے گی۔